ادراہ قومی شماریات (او این ایس) نے منگل کے روز کہا ہے کہ جنوری میں برطانوی معیشت کے نجی شعبے میں ملازمتوں کی تعداد میں 108,000 کا اضافہ ہوا (دسمبر میں +131,000 کے اضافے کے مقابلے میں) جو ریکارڈ 29.5 ملین ہے۔ سہہ ماہی رپورٹنگ کی مدت (اکتوبر تا دسمبر) میں بے روزگاری کی شرح 4.1 فیصد کی سطح پر رہی اور ستمبر نومبر میں 3.8 فیصد اضافے کے بعد بونس کے علاؤہ اوسط آمدنی (اکتوبر تا دسمبر) میں 3.7 فیصد (سالانہ لحاظ سے) اضافہ ہوا ہے
جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ لیبر مارکیٹ پر کورونا وائرس کی قسم اومائیکرون کا کچھ خاص اثر نہیں ہوا تھا۔ 2021 ء کی چوتھی سہ ماہی میں اومائیکرون کی لہر کے دوران دسمبر میں معیشت میں 0.2 فیصد کمی کے باوجود برطانیہ کی جی ڈی پی میں 1 فیصد اضافہ ہوا تھا
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ لیبر مارکیٹ سے متعلق اس رپورٹ سے یہ امکان پیدا ہوتا ہے کہ بینک آف انگلینڈ مارچ میں اپنا "کی ریٹ" بڑھا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کا خیال ہے کہ بینک آف انگلینڈ سخت مالیاتی حکمت عملی کا سہارا لئے بغیر بڑھتی ہوئی افراط زر سے نمٹنے میں کامیاب ہو جائے گا، باوجود اس کے کہ مارکیٹ کے کچھ شرکاء کو رواں سال شرح میں چھ مرتبہ اضافوں کی توقع ہے۔
بہرحال لیبر مارکیٹ کے حوالے سے سخت رپورٹ کے باوجود برطانوی پاؤنڈ نے اس اشاعت پر مخصوص رد عمل ظاہر کیا۔ غالبا سرمایہ کار بدھ (07:00 جی ایم ٹی) کو افراط زر کی رپورٹ کے جاری کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ پاؤنڈ پر اپنی پوزیشن درست کرنا شروع کی جا سکے۔
کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) صارفین کی ٹوکری میں شامل اشیاء اور سروسز کے ایک گروپ کے لئے خوردہ قیمتوں کے تغیر کی عکاسی کرتا ہے جو افراط زر کے لئے ایک اہم اشارہ ہے۔
گزشتہ رپورٹنگ ماہ (دسمبر) میں کنزیومر انفالیشن میں اضافہ +0.5 فیصد (سالانہ بنیادوں پر +5.4 فیصد) رہا۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ افراط زر کے بڑھتے ہوئے دباؤ کی وجہ سے پاؤنڈ کو حمایت ملنے کا امکان ہے۔ پیش گوئی/ سابقہ سطح سے نیچے اشاریہ کی سطح سے پاؤنڈ کمزور ہوسکتا ہے کیونکہ کم افراط زر بینک آف انگلینڈ کو آسان مالیاتی پالیسی برقرار رکھنے پر مجبور کرے گا۔ جنوری کے لئے پیش گوئی: -0.4٪ (سالانہ لحاظ سے+5.4٪) ہے
اس کے علاوہ بدھ کو (19:00 جی ایم ٹی پر) جنوری فیڈ اجلاس ("ایف او ایم سی منٹس") کے منٹس شائع کیے جائیں گے۔ جنوری کے اجلاس کے اختتام پر فیڈ رہنماؤں نے مارچ 2022 میں کیو ای پروگرام کو مکمل کرنے اور شرح سود میں اضافہ شروع کرنے کے لیے اثاثوں کی خریداری میں کمی میں تیزی لانے کے فیصلے کی تصدیق کی تھی ۔ فیڈ حکام 2022 میں شرح سود میں تین بار اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تاہم فیڈ کی قیادت میں اس معاملے پر کوئی اتفاق رائے نہیں رکھتی ہے۔ مثال کے طور پر سینٹ لوئس فیڈ کے صدر اور ایف او ایم سی کے رکن جیمز بلارڈ نے پیر کے روز کہا کہ تھا مرکزی بینک کو زیادہ موثر انداز میں افراط زر کے دباؤ پر قابو پانا چاہئے جس کے لئے شرح سود میں تیز رفتاری سے اضافہ کرنا ہوگا۔
بلارڈ نے کہا کہ مرکزی بینک کو ان توقعات (مارکیٹ کی) کو پورا کرنا چاہیے جو دو سالہ ٹریژری بانڈز کی (نفع) سے ظاہر ہوتی ہیں اور اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو پتہ چلے گا کہ ہم 2 فیصد افراط زر کے ہدف کا تحفظ نہیں کر رہے ہیں اور افراط زر کو قابو میں لانے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں، بلارڈ نے کہا کہ فیڈ کی قیادت اب ایسی صورتحال میں نہیں ہے جس میں آپ ہر بار کچھ نہ کچھ کرتے ہوئے ملاقات در ملاقات جاری رکھیں."
بہت سے معیشت دانوں کا خیال ہے ڈالر میں اضافہ کا واضح امکان ہے خصوصا اُن ممالک کی کرنسیوں کے مقابلہ میں کہ جن کے مرکزی بنکوں کی جانب سے انٹرسٹ ریٹ میں جلد اضافہ کا امکان نہیں ہے - اس کا اطلاق بنیادی طور پر ای سی بی پر ہوتا ہے
جہاں تک بینک آف انگلینڈ کا تعلق ہے تو یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر وہ سخت مالیاتی پالیسی کے حوالے سے مارکیٹ کی توقعات پر پورا نہیں اترتا تو یوکرائن کے ارد گرد کشیدگی میں اضافے کے سبب پاؤنڈ اضافی دباؤ میں آسکتا ہے۔ فوجی کشیدہ صورتحال سے برطانوی معیشت پر نیا دباؤ پڑ سکتا ہے جس کی بنیادی وجہ توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہے جس کی وجہ سے گھر داری کھپت (ہاوس ہولڈ کنزمپشن) میں مزید کمی جب کہ جی ڈی پی میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
آج برطانیہ میں گیس ، تیل اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن ماہرین پُر اعتماد ہیں کہ یہ اضافہ مزید جاری رہے گا
وہ بنیادی عناصر جو کہ بنک آف انگلینڈ کے ریٹ کم رکھنے پر مجبور کرسکتے ہیں وہ کمزور جی ڈی پی اور لیبر مارکیٹ میں اضافہ کے ساتھ ساتھ صارفین کے کم ہوتے اخراجات ہیں- انفالیشن کے بڑھ جانے کی صورت میں برطانوی شہری اس بات پر مجبور ہونگے کہ قیمتوں میں واضح اضافہ کے پیش نظر اپنے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے اپنی جمع پونجھی استعمال کریں - وسط مُدتی تناظر میں کھپت میں کمی آسکتی ہے جس کے سبب برطانوی جی ڈی پی دباؤ کا شکار ہوسکتی ہے
تجارتی تجاویز
ابھی جب یہ لکھا جا رہا ہے تو جی بی پی / یو ایس ڈی پئیر 1.3556 کی سطح کے گرد تجارت کر رہا ہے اور اہم ریزسٹنس لیول 1.3580 سے نیچے بئیرش مارکیٹ کے زون میں ہے - سپورٹ لیولز 1.3521 ، 1.3510 کے ٹوٹ جانے سے مزید کمی ملے گی جو کہ پہلے تو 1.3395 کے سپورٹ لیول (ہفتہ وار چارٹ میں 200 ای ایم اے) تک ہوگی اور اگر یہ سطح بھی ٹوٹ جائے تو کمی ہفتہ وار چارٹ پر تنزلی کے چینل کے اندر تک ہوگی
اگر اہم ریزسٹنس لیول 1.3580 (یومیہ چارٹ پر 200 ای ایم اے) ٹوٹ جاتا ہے تو ہدف 1.3640 کا مقامی ریزسٹنس لیول (لوکل ہائی اور ہفتہ وار چارٹ میں ڈیسنڈنگ چینل کی بالائی حد) ہوگا
جب کہ 1.3745 کے مقامی ریزسٹنس لیول کے ٹوٹ جانے سے ایک مرتبہ دوبارہ جی بی پی / یو ایس ڈی کے بئیرش رجحان کے ٹوٹ جانے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے جس سے قیمت سال 2021 کی بلند ترین سطح اور 1.4200 کی سطح تک اوپر جاسکتی ہے
سپورٹ لیولز : 1.3539, 1.3521, 1.3510, 1.3395, 1.3365, 1.3300, 1.3210, 1.3160, 1.3000, 1.2865, 1.2685
ریزسٹنس لیولز : 1.3580, 1.3640, 1.3700, 1.3745, 1.3832, 1.3900, 1.3970, 1.4000
تجارتی تجاویز
سیل سٹاپ 1.3530. سٹاپ لاس 1.3570. ٹیک پرافٹ 1.3510, 1.3395, 1.3365, 1.3300, 1.3210, 1.3160, 1.3000, 1.2865, 1.2685
بائے سٹاپ 1.3570. سٹاپ لاس 1.3530. ٹیک پرافٹ 1.3580, 1.3640, 1.3700, 1.3745, 1.3832, 1.3900, 1.3970, 1.4000