بدھ کو شائع ہونے والے ایف او ایم سی اجلاس کے منٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر توقعات کے برعکس افراط زر کی شرح میں کمی نہیں آتی تو کمیٹی (اوپن مارکیٹ آپریشنز پر) کو یہ مشورہ دیا جائے گا کہ وہ توقع سے زیادہ جلدی (سٹیومیلس) متحرک اقدامات کو ختم کرے۔
ایف ای ڈی کی مالیاتی پالیسی کے امکانات کے بارے میں جاری ہونے والے منٹس میں کچھ بھی نیا نہیں کہا گیا ہے ۔ اس کے برعکس انہوں نے ایف ای ڈی کی پالیسی کو مزید جارحانہ انداز میں سخت کرنے کی توقعات کو کمزور کر دیا ہے ۔ گزشتہ ہفتے کے بعد امریکی لیبر ڈیپارٹمنٹ نے ملک میں کنزیومر انفالیشن میں ایک اور اضافے کی خبر دی ہے
دسمبر میں 7.0 فیصد اضافے کے بعد جنوری میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) میں 0.6 فیصد (سالانہ لحاظ سے+7.5 فیصد) اضافہ ہوا ہے - ان قیاس آرائیوں میں شدت آئی کہ فیڈ حُکام مارچ کے اجلاس میں شرح سود میں یک مُشت 50 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرسکتے ہیں۔ مارکیٹ کے کچھ شرکاء اور ماہرین معاشیات نے یہاں تک ذہن بنا لیا ہے کہ رواں سال ایف ای ڈی کی جانب سے شرح سود میں 5 سے 7 گنا زیادہ اضافہ کیا جائے گا۔
تاہم بدھ کو جاری ہونے والے اوپن مارکیٹ کمیٹی کے اجلاس کے منٹس اس کی تصدیق نہیں کرتے: وہ صرف اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ پالیسی کو سخت کرنے کے فیصلوں پر ایک اجلاس سے اگلے اجلاس تک کے لئے غور کیا جائے گا۔
مارکیٹ کے شرکاء شاید ایف او ایم سی کے غیر جانبدار پروٹوکول سے اتنے مایوس ہو گئے تھے کہ انہوں نے بدھ کے روز جاری ہونے والی امریکی ریٹیل سیلز کے مضبوط میکرو اکنامک اعداد و شمار کو عملی طور پر نظر انداز کر دیا تھا جس میں جنوری میں 3.8 فیصد (+2.0 فیصد کی پیش گوئی کے مقابلے میں اور دسمبر میں 2.5 فیصد کی کمی کے بعد) مستقل اضافہ ظاہر ہوا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ (+0.4 فیصد کی پیش گوئی کے مقابلے میں اور دسمبر میں 0.1 فیصد کی کمی کے بعد) ہی صنعتی پیداوار میں بھی 1.4 فیصد اضافہ ہوا تھا
گزشتہ روز کے کاروباری دن کے نتیجے میں ڈالر کمزور ہوا ہے اور ڈالر انڈیکس (ڈی ایکس وائی) 95.70 پر آگیا ہے ۔ ابھی جب یہ لکھا جا رہا ہے تو ڈی ایکس وائی فیوچرز 95.86 کے قریب ٹریڈ کر رہے ہیں تاہم ڈالر میں مزید مضبوطی کے لیے ابھی تک مضبوط مثبت رفتار نہیں ہے۔ شاید اضافہ کا سبب آج سامنے آ جائے گا کہ جب 13:30 (جی ایم ٹی) پر 11 فروری کو اختتام پذیر ہونے والے ہفتے کے لئے امریکہ میں بے روزگاری کے فوائد کے لئے درخواستوں کی تعداد کے بارے میں ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کیے جائیں گے۔
ابتدائی بے روزگار دعووں کی تعداد گزشتہ رپورٹنگ ادوار کی سطحوں 223 ہزار، 239 ہزار، 261 ہزار، 290 ہزار سے کم ہو کر 219 ہزار رہنے کا امکان ہے۔ کسی نہ کسی طرح، یہ اب بھی بے روزگاری کے لئے درخواستوں کی ایک کم تعداد ہے. یہ کئی دہائیوں سے تقریبا 200,000 کی کم ترین سطح پر ہے - امریکی لیبر ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ سے یہ واضح ہونے کے بعد کہ ملک میں بے روزگاری وباء کے بعد کی کم ترین سطح اور کثیر سالہ سطح 4.0 فیصد پر ہے لہذا یہ ڈالر کے لئے یہ ایک مثبت عنصر ہے۔
دریں اثنا، ایف ای ڈی کی مالیاتی پالیسی میں مزید جارحانہ سختی کی توقعات کا کمزور ہونا (جنوری کے اجلاس سے گزشتہ روز شائع ہونے والے پروٹوکول کے بعد) سونے کی قیمت میں اضافہ کے لئے معاون ہے۔ لہذا ایکس اے یو/ یو ایس ڈی پئیر آج 8 ماہ کی نئی بلند ترین سطح 1893.00 پر پہنچ گیا ہے۔ دنیا کے معروف مرکزی بینکوں خصوصا فیڈ کی مالیاتی پالیسی میں تبدیلیوں کے حوالے سے سونے کی قیمت خاصی حساس ہیں۔ جب یہ پالیسی سخت ہوتی ہے تو قومی کرنسی کے قیمتیں (عمومی حالات میں) بڑھتی ہیں جبکہ سونے کی قیمت گِر جاتی ہے۔
بہرحال جیساء کہ ہم طویل مُدتی چارٹ سے دیکھ سکتے ہیں کہ قیمتوں میں کمی نہیں ہو رہی ہے - سونے نے سرمایہ کاری کی آمدن نہیں بنائی ہے لیکن یہ ایک معروف دفاعی اثاثہ ہے خصوصا بڑھتی ہوئی افراط زر کی موجودگی میں اور اگر ایف ای ڈی بڑھتی ہوئی افراط زر کو روکنے میں ناکام رہتا ہے تو اس سے ایف ای ڈی کے لئے لئے معاشی بڑھوتری اور مانیٹری پالیسی کی سختی کے درمیان توازن کرنا مشکل ہو جائے گا جس سے بدلے میں ڈالر کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے - سونے کی مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق اس کی قیمت کی حرکیات کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ آیا افراط زر کے حوالے سے سرمایہ کاروں کے خدشات میں شدت آتی ہے یا نہیں اور یہ کہ کیا شرح سود میں توقع سے ذیادہ تیزی سے اضافہ ہوگا
لیکن جیساء کہ ہم سونے کی قیمتوں میں اضافہ سے دیکھ سکتے ہیں روایتی پیمانہ اسی قیمتی دھات کے لئے خریداروں کی حمایت کا عنوان لئے ہوئے ہے جس کو روس اور یوکرائن میں جاری مخاصمت سے بھی تائید حاصل ہے
تکنیکی تجزیہ اور تجارتی تجاویز
ابھی جب یہ لکھا جا رہا ہے تو ایکس اے یو / یو ایس ڈی پئیر 1885.00 کی سطح کے گرد تجارت کر رہا ہے اور طویل مُدتی بُلش مارکیٹ میں ہے جب کہ ہفتہ وار چارٹ میں یہ ایسنڈنگ چینل کے اندر تجارت کر رہا ہے - اس کی بالائی حد 1916.00 (2021 کی مقامی بُلند ترین سطح) کے قریب ہے - آج کی مقامی ریزسٹنس 1893.00 کے ٹوٹ جانے اور ایکس اے یو / یو ایس ڈی میں مزید اضافہ کی صورت میں یہ سطح حوالہ ہوگی
امریکہ کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹس سے انفالیشن میں اضافہ کا اشارہ ملتا ہے جس سے ایف ای ڈی پر دباؤ پڑے گا کہ جتنے جارحانہ انداز میں ممکن ہوسکے وہ مانیٹری پالیسی کو سخت کرے - امریکی فیڈرل ریزرو کی مارچ والی میٹنگ کے قریب آ جانے سے ڈالر کی قیمتوں میں اُتار چڑھاؤ بڑھ جائے گا اور سونے میں اضافہ ہوگا - تب تک ایکس اے یو / یو ایس ڈی پئیر میں لانگ پوزیشنز قابل ترجیح ہیں
متبادل صورتحال میں ایکس اے یو / یو ایس ڈی کلیدی طویل مُدتی اور اہم نفسیاتی سپورٹ لیول 1800.00 پر واپس ہو جائے گا - اس صورتحال کے عمل میں آنے کا پہلا اشارہ مقامی سپورٹ لیول 1877.00 کا ٹوٹ جانا ہوگا - جب کہ 1853.00 اور 1845.00 (فی گھنٹہ چارٹ میں 200 ای ایم اے) کے سپورٹ لیولز کے ٹوٹ جانے اس صورتحال کی تصدیق ہوجائے گی
مزید تنزلی کی صورت میں ایکس اے یو / یو ایس ڈی یعنی سونا (1752.00 اور 1877.00 کے درمیان) کی حد کے باٹم کی جانب بڑھے گا اور مزید یہ 1682.00 (دسمبر 2015 اور 1050.00 کی سطح سے اضافہ کے 38.2 فیصد فیبوناچی ریٹریسمنٹ) لیول پر موجود ایک وسیع حد کے باٹم تک بڑھے گا - 1640.00 (ہفتہ وار چارٹ میں 200 ای ایم اے) ، 1560.00 (50 فیصد فیبوناچی لیول) کے سپورٹ لیولز کے ٹوٹ جانے سے سونے میں طویل مُدتی بُلش رجحان کے ٹوٹ جانے کا خطرہ بڑھ جائے گا
سپورٹ لیولز: 1877.00 1853.00 1845.00 1832.00 1822.00 1805.00 1800.00 1785.00 1752.00 1725.00 1700.00 1682.00 1640.00 1560.0
ریزسٹنس لیولز: 1893.00, 1900.00, 1916.00, 1963.00, 1976.00, 2000.00, 2010.00
تجارتی تجاویز
سیل سٹاپ 1866.00. سٹاپ لاس 1894.00. ٹیک پرافٹ 1853.00, 1845.00, 1832.00, 1822.00, 1805.00, 1800.00, 1785.00, 1752.00, 1725.00, 1700.00, 1682.00, 1640.00, 1560.00
بائے سٹاپ 1894.00. سٹاپ لاس 1866.00. ٹیک پرافٹ 1900.00, 1916.00, 1963.00, 1976.00, 2000.00, 2010.00